آہ! مرزااسداللہ
بیگ،صدربیت المال، نظام آباد
"پھول
وہ توڑا جس سےچمن میں ویرانی ہوئی"
اتحاد ملت کے علمبردار ایک دور اندیش مدبرّ ومفکرجن کی ذات و شخصیت قوم و ملی مسائل کے حل کے لئے ایک عملی تصویر تھی، جناب مرزااسداللہ بیگ،صدربیت المال، نظام آباد، آج خالقِ حقیقی سے جاملے۔
ملت سلامیہ خصوصاّ نوجوانوں کوفکری طور پر بیدارکرنے اور فکر و شعور کی بلندی تک لے جانے کا ہنر انہیں خوب آتا تھا۔ سر زمین نظام آباد نے ایسے عظیم مدبر پیدا کیے جن پر ہم جتنا بھی ناز کریں کم ہے۔نظام آباد کا قدیم ملی ادارہ بیت المال جو کہ 1950ء میں قائم کیا گیا تھا،اس کے بانیوں میں ان کا شمار ہوتا ہے۔ مرحوم کی زندگی ایک کھلی کتاب کی مانندتھی جس کے ہر ورق پر ایک سرگرمی عمل،تحریک،سچائی و بے باکی روز روشن کی طرح عیاں تھی،وہ سماجی و مذہبی کاموں میں ایک نادر الوجود مثال تھے،انہوں نے ہروہ قدم خوب سوچ سمجھ کر اٹھایا جس میں ملت کا مفاد شامل تھا۔
آج قوم کا حقیقی درد رکھنے والی ایک مخلص رشخصیت سے ہم محروم ہوگئے ہیں جنہوں نے ساری زندگی اپنی قوم کی بے لوث خدمت کی۔ان کے افکار اور جدوجہد ہمارے لیے مشعل رہیں گے۔
ماضی کی طرح عہد حاضر میں بھی، کچھ اصحاب فکرونظر اپنی بساط کے مطابق ملت کو تاریکیوں کے مہیب بھنور سے نکالنے کی کوششوں میں مصروف عمل ہیں، لیکن بحیثیت مجموعی موثر اور واضح نتائج پیدا نہیں ہو رہے، نتائج کے فقدان کی سب سے بڑی وجہ بگاڑ کی وہ ہمہ گیری ہے جو جزوی اصلاح احوال کے لئے کی جانے والی کوششوں سے دور نہیں کی جا سکتی ہے۔ اس بگاڑ کی اصلاح کے لئے ہمہ جہتی کلی اصلاح درکار ہے اور اس کے لئے جس جذبہ، شوق، محبت، اخلاص، قربانی، علم وعمل، فکرو نظر، دوراندیشی، موثر منصوبہ بندی، فکری ہم آہنگی، طریقہ کار، اخلاص عمل اور قوم وملت سے بے پناہ جذبہ محبت کی ضرورت ہے۔
یہ اوصاف بہت کم لوگوں میں پائے جاتے ہیں۔ لیکن جناب مرزااسداللہ بیگ کا شمار ایسے ہی مخلصین میں ہوتا ہے جنہوں نے اپنی بے لوث خدمات کے انمٹ نقوش چھوڑ ے ہیں۔ان کی خدمات کو تادیر یاد رکھا جائے گا۔
مرحوم علمی اور دینی حلقوں نیز ملی اور سماجی طبقوں میں بےحد مقبول تھے حالات حاضرہ پر گہری نظر رکھتے تھے اور کثرت مشغولیت کے باوجود ملت کے کاموں میں پیش پیش رہتے تھے۔آپ متواضع اعلی اخلاق اور بے پناہ سادگی کے حامل تھے۔
ادارہ بیت المال نظام آباد کی خدمات شروع سے ہی بے لوث رہی ہیں اور قدر کی نگاہ سے بھی دیکھی جاتی ہیں ۔ مختلف پیشہ وارانہ کورسیس سے خواتین و طالبات کی ایک بہت بڑی تعداد مستفید ہو رہی ہے۔مستحق خاندانوں کو مالی مدد بھی کی جاتی ہے۔اس ادارے کی کارکردگی و شفافیت کا ہر کوئی قائل ہے۔ جس کا سہرہ یقینا جناب مرزااسداللہ بیگ اور جناب یحییٰ ظفرکے سر جاتا ہے۔
یوں تو مرحوم نے بے شمار خدمات انجام دیں کوئ حلقہ خواہ دینی ہو یادنیوی سماجی ہو یا ملی انکی خدمات سے خالی نہیں ہے۔
مرحوم کی بے لوث خدمات اور اپنی دینی و ملی جذبہ کےبدولت ہر طبقے میں مقبولیت حاصل تھی ۔یقینا آپکے خدمات کا دائرہ بڑا وسیع تھا اور آپ نے ایسے کارنامے انجام دئیے جو نظام آباد کی تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے۔
پسماندگان میں پانچ فرزندان اور پانچ دختران شامل ہیں۔
پسماندگان میں پانچ فرزندان اور پانچ دختران شامل ہیں۔
دعاہے کہ اﷲ انہیں غریق رحمت کرے۔اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے ۔
آمین
تجھ سے گل چین اجل یہ کیسی نادانی ہوئی
پھول وہ توڑا جس سے چمن میں ویرانی ہوئی
***
ازقلم: مجیدعارف نظام آبادی
***
ازقلم: مجیدعارف نظام آبادی
No comments:
Post a Comment